پاکستان کی معاشی زوال کی وجہ
پاکستان کی معیشت اس وقت شدید بحران کا شکار ہے۔ مہنگائی، بیروزگاری، غیر یقینی صورتحال، اور سیاسی تنازعات نے ملکی معاشی نظام کو ہلا کر رکھ دیا۔
تاریخی پس منظر
پاکستان کی معیشت کی ترقی کے ابتدائی سال
1960 کی دہائی میں پاکستان کی معیشت نے ترقی کی اچھی رفتار دکھائی۔ صنعت، زراعت اور تجارت میں بہتری آئی، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ تسلسل برقرار نہ رہ سکا۔
ماضی کی پالیسیاں
ماضی میں معیشت کے حوالے سے جو فیصلے کیے گئے، وہ اکثر قلیل مدتی اور سیاسی مفادات پر مبنی تھے۔ اس کا نتیجہ آج کے بحران کی صورت میں سامنے آیا۔
کرپشن
پاکستان میں بدعنوانی اداروں کی بنیادوں کو کھوکھلا کر رہی ہے۔ شفافیت کا فقدان اور احتساب نہ ہونے کے باعث سرکاری محکمے غیر مؤثر ہوتے جا رہے ہیں۔
سیاسی عدم استحکام
بار بار حکومتوں کی تبدیلی، دھرنے، اور سیاسی کشیدگی نے سرمایہ کاروں کو مایوس کیا اور معیشت کو غیر یقینی صورتحال میں دھکیل دیا۔
بیرونی قرضوں کا بوجھ
پاکستان نے پہلا قرض 1988 میں لیا، پاکستان کئی دہائیوں سے آئی ایم ایف جیسے اداروں پر انحصار کر رہا ہے، جس کے بدلے سخت شرائط معیشت کو مزید دباؤ میں ڈال دیتی ہیں۔
قرضوں پر سود اور ادائیگی کے مسائل
ملک کے بجٹ کا بڑا حصہ صرف قرضوں کی واپسی میں چلا جاتا ہے، جو ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہونا چاہیے تھا۔
تجارتی خسارہ
درآمدات میں اضافہ اور برآمدات میں کمی
پاکستان کی درآمدات میں اضافہ جبکہ برآمدات میں مسلسل کمی ہو رہی ہے، جس سے کرنسی پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔
توانائی کا بحران
بجلی اور گیس کی قلت
لوڈ شیڈنگ اور گیس کی بندش نے نہ صرف عوامی زندگی کو متاثر کیا بلکہ صنعتی پیداوار کو بھی کمزور کیا۔
توانائی کے ناقص منصوبے
غیر تسلسل والے اور سیاسی مفاد پر مبنی منصوبے معیشت پر بوجھ بن گئے ہیں۔
صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری کی کمی
صنعتی شعبہ ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے، مگر اس میں سرمایہ کاری نہ ہونے سے ترقی کا عمل رک گیا ہے۔
دہشتگردی اور سیکیورٹی خدشات کے اثرات
دہشتگردی اور امن و امان کی صورتحال نے سرمایہ کاری کا ماحول خراب کیا۔ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ نہیں کرتے۔
آبادی میں بے تحاشہ اضافہ
وسائل محدود ہیں جبکہ آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے، جس سے صحت، تعلیم اور روزگار پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
سیاسی جماعتوں کی معاشی پالیسیاں
قلیل مدتی منصوبہ بندی
سیاسی حکومتیں صرف اپنے دور کے مفادات کو مدِنظر رکھتی ہیں، جس سے طویل مدتی معاشی ترقی متاثر ہوتی ہے۔
مفاد پرستی اور انتخابی معیشت
عوام کو وقتی ریلیف دے کر ووٹ حاصل کرنے کی پالیسیوں نے معیشت کو دیمک کی طرح کھا لیا ہے۔
ذخائر میں کمی
ملک کے زرِ مبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں جو معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں۔
بیرون ملک سرمایہ کاری میں کمی
عدم استحکام، کرپشن اور ناقص پالیسیز کے باعث غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری سے گریزاں ہیں۔



Comments
Post a Comment