پاکستان کو اسرائیل کو کیوں تسلیم کرنا چاہئے یا نہیں؟
کیا پاکستان مستقبل میں اسرائیل کو تسلیم کرنے جا رہا ہے جانئے مکمل تجزیہ اس بلاگ میں
پاکستان کی اسرایل کے خلاف خارجہ پالیسی
دنیا بھر کے ممالک وقت کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ رہنے کا طریقہ بدلتے ہیں۔ پاکستان نے یہ نہیں کہا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ متفق ہے جب سے اسرائیل بنایا گیا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ پاکستان فلسطینی عوام کی حمایت کرتا ہے اور اسلامی عقائد پر مبنی قوانین پر عمل کرتا ہے۔ بعض اوقات لوگ پوچھتے ہیں کہ کیا پاکستان کو یہ کہنا شروع کر دینا چاہیے کہ وہ اسرائیل سے متفق ہے۔ آئیے اس خیال کی اور اس کے خلاف مختلف وجوہات کو دیکھتے ہیں۔
اسرائیل سے نفرت اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہمدردی
پاکستان اور اس کے عوام سمجھتے ہیں کہ فلسطینیوں کو خود فیصلہ کرنا چاہیے کہ وہ کس طرح رہنا چاہتے ہیں۔ جب ممالک اسرائیل کو ایک ملک کے طور پر تسلیم کرتے ہیں، تو یہ فلسطینیوں کے لیے اپنی آزادی حاصل کرنا مشکل بنا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بجائے ہمیشہ فلسطین اور اس کی آزادی کی جنگ کی حمایت کرتا ہے۔
اسلامی ممالک کا مؤقف اور پاکستان کا کردار
پاکستان اور اس کے عوام سمجھتے ہیں کہ فلسطینیوں کو خود فیصلہ کرنا چاہیے کہ وہ کس طرح رہنا چاہتے ہیں۔ جب ممالک اسرائیل کو ایک ملک کے طور پر تسلیم کرتے ہیں، تو یہ فلسطینیوں کے لیے اپنی آزادی حاصل کرنا مشکل بنا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بجائے ہمیشہ فلسطین اور اس کی آزادی کی جنگ کی حمایت کرتا ہے۔
عالمی دباؤ اور سفارتی ضرورت
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اگر پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرتا ہے تو اس سے پاکستان کو امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کے ساتھ دوستی کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ یہ ان ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کے لیے اچھا ہو سکتا ہے۔
پاکستان کی اوم کی رائے
پاکستان میں زیادہ تر لوگ نہیں چاہتے کہ ان کا ملک یہ کہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کرتے ہیں۔ چونکہ بہت سے لوگ اس کے بارے میں سختی سے محسوس کرتے ہیں اور اپنے مذہبی عقائد رکھتے ہیں، حکومت کے لیے ایسا کرنے کا فیصلہ کرنا بہت مشکل ہے۔
نتیجہ
اس وقت، پاکستان کا خیال ہے کہ اسرائیل کو سرکاری طور پر تسلیم کرنا اچھا خیال نہیں ہے کیونکہ زیادہ تر لوگ اس کی حمایت نہیں کرتے، اور اس سے فلسطین کے ساتھ مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ لیکن مستقبل میں اگر فلسطین اور اسرائیل ایک منصفانہ اور پرامن معاہدہ کرتے ہیں تو پاکستان اپنی سوچ بدل کر اسرائیل کو قبول کرنے کے بارے میں سوچ سکتا ہے۔



Comments
Post a Comment